سپریم کورٹ نے شریف براداران کی نااہلی کے خلاف اپیلوں کی سماعت پر فیصلہ سناتے ہوئے مسلم لیگ نواز کے قائد میاں نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو انتخابات کیلئے اہل قرار دے دیا ہے۔جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے 11 مئی سے طیارہ سازش کیس اوراہلیت سے متعلق شریف براداران کی نظرثانی اپیلوں کی سماعت شروع کی۔بینچ کے دیگرارکان میں جسٹس ناصرالملک، جسٹس موسی کے لغاری، جسٹس شیخ حاکم علی اور جسٹس غلام ربانی شامل تھے ۔اس سے قبل لاہورہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں نوازشریف کوطیارہ سازش کیس میں سزاپر الیکشن کے لیے نااہل قراردیاتھا،جبکہ شہبازشریف کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف الیکشن ٹریبونل میں درخواست دائرکی گئی تھی جہاں ٹریبونل ارکان کے اختلافی فیصلے پر چیف الیکشن کمشنر نے شہبازشریف کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دے دی تھی۔بعدمیں ہائی کورٹ نے اس فیصلے کے خلاف درخواست پر انہیں نادہندگی کے کیس میں الیکشن کے لیے نااہل قراردے دیاتھاتاہم اس دوران شہبازشریف بھکر سے صوبائی اسمبلی کی نشست پر بلامقابلہ منتخب ہونے کے ساتھ وزیراعلیٰ پنجاب بن گئے۔
سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے پاکستان کی سیاست پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟
سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے پاکستان کی سیاست پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟
No comments:
Post a Comment